کنٹونمنٹ بورڈز میں عسکری اداروں کی جانب سے کمرشل تعمیرات کا معاملہ
سپریم کورٹ نے کارساز, شاہراہ فیصل, راشد منہاس روڈ پر قائم تمام شادی ہالز گرانے کا حکم دے دیا
کالاپل پر قائم گلوبل مارکی سمیت کنٹونمنٹ ایریاز میں تمام سنیماز, کمرشل پلازے, مارکیٹس گرانے کا بھی حکم
کیا فوجیوں کا کام شادیاں کرانا ہے, جسٹس گلزار احمد برہم
فوج کو کیا ہو گیا ہے, کن کاموں میں پڑ گئے, جسٹس گلزار احمد
عدالت نے اٹارنی جنرل, تمام کنٹونمنٹ بورڈز کے چیف ایگزیکٹوز اور منتخب چئیرمینز کو طلب کر لیا
اے ایس ایف, کے پی ٹی, پی آئی اے, سول ایوی ایشن, سمیت تمام اداروں کے سربراہان بھی طلب
تمام اداروں کے سربراہان سے 2 ہفتے میں رپورٹ طلب
ایک میجر بیٹھ کر مرضی کے فیصلے کرتا ہے, جسٹس گلزار احمد
شاہراہ فیصل پر دیواریں گرانے میں مشکل اس لیے ائی کیونکہ وہ ایک میجر کی خواہش پر بنی تھیں, جسٹس گلزار احمد
ایک میجر بیٹھ جاتا ہے اور جو اس کا دل چاہتا ہے کرتا ہے, جسٹس گلزار احمد
میجر کی خواہش تھی کہ دیواریں بنا کر اشتہارات سے آمدنی حاصل کریں, جسٹس گلزار احمد
کیا ڈی ایچ اے والے سمندر کو امریکہ سے ملانا چاہتے ہیں, جسٹس گلزار احمد
وفاقی نہ صوبائی یہاں حکومت ڈی ایچ اے والے کر رہے ہیں, جسٹس گلزار احمد
لاہور میں تو ڈی ایچ اے نے اتنی عمارتیں بنا ڈالیں بھارت تک جا پہنچے ہیں, جسٹس گلزار احمد برہم
کیا ان کا کام یہی رہ گیا ہے, جسٹس گلزار احمد
ڈی ایچ اے والے سمندر کو بھی بیچ رہے ہیں, جسٹس گلزار احمد
ان کا بس چلے تو یہ سڑکوں پر بھی شادی ہالز بنا ڈالیں, جسٹس گلزار احمد
نیوی اور ائیرفورس کے اسلحہ کے قریب شادی ہالز بن رہے ہیں, جسٹس گلزار احمد
مہران بیس جہاں حملہ ہوا وہاں بھی شادی ہالز چل رہے ہیں, جسٹس گلزار احمد
اسلحہ ڈپو کے قریب کس طرح شادی ہالز بن سکتے ہیں, یہ کر کیا رہے ہیں, جسٹس گلزار احمد
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری
- kandwal
- nine stars
- Posts: 489
- Joined: December 13th, 2020, 6:11 pm
- Location: islamabad
Who is online
Users browsing this forum: No registered users and 0 guests